نیویارک: ایک امریکی ادارےکاکہناہےکہ امریکہ میں 12سال تک کی عمرکےبچوں کی نصف تعداد سماجی ویب سائٹس کا استعمال کر رہی جو سماجی ویب سائٹس مثلاً ’فیس بک’ کےاستعمال کے لئے درکار عمر کے برابر نہیں ہے۔
پیوانٹرنیٹ اینڈامریکن لائف پروجیکٹ کاکہناہےکہ13سال تک کی عمرکے64فیصدبچےفیس بک یادیگرسماجی ویب سائٹس استعمال کررہےہیں جبکہ14سے17سال تک عمرکےنوجوانوں کی82فیصد تعدادسماجی ویب سائٹس کااستعمال کررہی ہے۔
امریکی ادارےکایہ بھی کہناہےکہ فیس بک ایسےاقدامات بھی کررہاہےجس سے نابالغ افرادکوفیس بک کےاستعمال عادت سےدورکیاجاسکےکیونکہ نابالغ افرادکےلیےاس میں کسی قسم کافائدہ موجودنہیں ہے۔
برطانوی اخبارڈیلی ٹیلی گراف نےاپنی ایک رپورٹ میں کہاہےکہ فیس بک روزانہ20ہزارسےزائدنابالغ بچوں کےفیس بک اکاؤنٹس کوبلاک کررہاہے۔
آسٹریلین سائبرسیفٹی کمیٹی کےساتھ ایک میٹنگ میں فیس بک کےچیف پرائیویسی ایڈوائزرموزیلےتھامپسن نے اس بات پراتفاق کیاکہ کم عمرصارفین بھی فیس بک کااستعمال کررہےہیں کیونکہ صرف فیس بک پررجسٹریشن کےوقت عمرپوچھی جاتی ہے۔
انہوں نےکہاکہ فیس بک کےپاس ایسی کوئی ٹیکنالوجی موجودنہیں ہےکہ وہ یہ جان سکےکہ کوئی نوجوان سچ کہہ رہاہےیاجھوٹ۔
تاہم فیس بک کاکہناہےکہ اس بات کو پوری طرح سےممکن بنانےکی کوششیں کی جارہی ہیں کم عمرافرادکوفیس بک کےاستعمال سےدورکیاجاسکے۔
تھامپسن کاکہناہےکہ ایسےافرادموجودہیں جوجھوٹ بولتےہیں اور13سال سےکم عمرکےہیں تاہم فیس بک روزانہ20ہزارسے زائدایسےصارفین کےاکاؤنٹس بندکررہاہےجو کہ کم عمرہیں۔
No comments:
Post a Comment